کیا آپ بھی میری طرح فلموں کے دیوانے ہیں اور نئی کہانیاں دریافت کرنا پسند کرتے ہیں؟ تو تیار ہو جائیے، کیونکہ تھائی لینڈ کا بین الاقوامی فلم فیسٹیول ایک بار پھر اپنی پوری شان و شوکت کے ساتھ ہمارے دروازے پر دستک دے رہا ہے۔ میرے اپنے تجربے سے میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ یہ فیسٹیول نہ صرف دنیا بھر سے بہترین فلمیں لاتا ہے بلکہ ثقافتوں کے تبادلے کا ایک شاندار موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ اس سال، میں نے سنا ہے کہ یہ فیسٹیول جدید فلم سازی کی تکنیکوں اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو خاص طور پر اجاگر کر رہا ہے، جو یقیناً دیکھنے والوں کے لیے ایک نیا اور دل چھو لینے والا تجربہ ہوگا۔ یہ محض فلمیں دیکھنے کا موقع نہیں، بلکہ ایک ایسی دنیا میں جھانکنے کا موقع ہے جہاں کہانی کہنے کے انداز نئے رنگوں میں ڈھل رہے ہیں۔ آئیے، اس رنگا رنگ فلم فیسٹیول کے بارے میں مزید تفصیل سے جانتے ہیں۔
فلموں کا سمندر: دنیا بھر کی کہانیاں ایک چھت تلے

ہم سب جو فلموں کے دیوانے ہیں، ان کے لیے بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (BKKIFF) کی یہ واپسی کسی عید سے کم نہیں! میری اپنی آنکھوں نے وہ منظر کئی سال پہلے دیکھا تھا جب یہ فیسٹیول اپنے شباب پر تھا، اور پھر اچانک جیسے سب کچھ تھم سا گیا تھا۔ اب سترہ سال کے طویل وقفے کے بعد، یہ دوبارہ ہماری دھرتی پر قدم رکھ رہا ہے، وہ بھی پورے شان و شوکت سے!
اس سال، توقع کی جا رہی ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کا یہ سب سے بڑا فلم فیسٹیول بنے گا، جہاں چالیس سے زائد ممالک سے 200 سے زیادہ فلمیں دکھائی جائیں گی۔ سوچیں ذرا، ایک ہی جگہ پر دنیا بھر کے بہترین فلم میکرز کی محنت، ان کی کہانیاں اور ان کے خواب دیکھنے کو ملیں گے!
یہ محض فلمیں نہیں ہوں گی، بلکہ یہ مختلف ثقافتوں، زبانوں اور سوچوں کا ایک خوبصورت سنگم ہوگا۔ مجھے یاد ہے، پچھلی بار جب میں نے کسی بین الاقوامی فلم فیسٹیول میں شرکت کی تھی، تو ہر فلم نے مجھے ایک نئی دنیا میں کھو دیا تھا، اور اس بار بھی میری توقعات آسمان کو چھو رہی ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جہاں فلمیں ہمیں ہماری اپنی زندگی سے ہٹ کر دوسروں کے نقطہ نظر کو سمجھنے کا موقع دیتی ہیں۔
فلمی دنیا کے درخشاں ستارے اور عالمی نظریات
اس سال کے فیسٹیول میں عالمی مقابلہ اور نئے چہروں کے لیے خاص حصے شامل ہیں، جو یقیناً ہمیں بہت سے نئے اور دل چھو لینے والے کام دکھائیں گے۔ “Renoire” جیسی کینز پام ڈی’اور کے لیے نامزد فلم، یا جرمنی کی آسکر میں پیش کی گئی اور کینز جیوری پرائز جیتنے والی “Sound of Falling” جیسی فلمیں یہاں دیکھنے کو ملیں گی۔ میرے لیے سب سے زیادہ دلچسپ ہالی ووڈ کی مشہور اداکارہ کرسٹن اسٹیورٹ کی ہدایت کاری میں بننے والی پہلی فلم “The Chronology of Water” ہے، جسے کینز کے “Un Certain Regard” سیکشن میں بھی منتخب کیا گیا تھا۔ ایسی فلمیں دیکھ کر سچ میں ایسا لگتا ہے جیسے ہم خود اس کہانی کا حصہ بن گئے ہوں۔ یہ فیسٹیول واقعی ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جو دنیا کے بہترین سینما کو ایک جگہ جمع کرتا ہے، اور مجھے یقین ہے کہ ہر فلم بین کے لیے یہاں کچھ نہ کچھ خاص ضرور ہوگا۔
تھائی لینڈ کی نئی پہچان: ثقافتی سفارت کاری کا ذریعہ
فیسٹیول کے منتظمین کا کہنا ہے کہ فلم صرف تفریح نہیں ہے، بلکہ یہ ایک طاقتور ثقافتی قوت ہے جو ہمارے ادراک کو بدل سکتی ہے اور مکالمے کو جنم دے سکتی ہے۔ ان کا وژن یہ ہے کہ یہ فیسٹیول تھائی فلم سازی کو ثقافتی سفارت کاری اور ‘سافٹ پاور’ کی ایک شکل کے طور پر بلند کرے گا۔ مجھے یہ سن کر بہت خوشی ہوئی، کیونکہ جب میں نے پہلی بار تھائی فلمیں دیکھیں، تو میں ان کی کہانیاں سنانے کے انداز اور منفرد ثقافت سے بہت متاثر ہوا تھا۔ یہ فیسٹیول تھائی لینڈ کو عالمی سطح پر ایک تخلیقی مرکز کے طور پر بھی پیش کرے گا، جو یقینی طور پر وہاں کی سیاحت اور ثقافت کو بھی فائدہ پہنچائے گا۔
تھائی لینڈ کی فلمی دنیا: ایک نئی پہچان
تھائی لینڈ نے ہمیشہ سے ہی فلمی دنیا میں اپنا ایک منفرد مقام بنایا ہے، لیکن اب یہ فیسٹیول اسے مزید مضبوط بنانے کے لیے واپس آیا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ کیسے برسوں پہلے تھائی فلموں نے مجھے اپنی طرف کھینچا تھا۔ خاص طور پر ان کی ہارر اور ایکشن فلمیں تو لاجواب ہوتی ہیں۔ اس بار بھی، فیسٹیول کا آغاز ایک تھائی ہارر ایکشن ایپک “ڈیتھ وِسپرر 3” کے ورلڈ پریمیئر سے ہو رہا ہے، جو یقیناً میرے جیسے ہارر فلموں کے شائقین کے لیے ایک بہترین تحفہ ہوگا۔ یہ فلم فیسٹیول تھائی لینڈ کی فلم انڈسٹری کو دوبارہ عالمی سطح پر لانے کا ایک بہترین موقع ہے، اور مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ مقامی ٹیلنٹ کو بھی بھرپور موقع دیا جا رہا ہے۔ میرا تجربہ کہتا ہے کہ جب مقامی کہانیاں عالمی سطح پر دکھائی جاتی ہیں، تو ان کی اپنی ایک الگ اہمیت ہوتی ہے جو دیکھنے والوں کے دلوں کو چھو جاتی ہے۔ یہ فیسٹیول اس بات کا ثبوت ہے کہ تھائی لینڈ اپنی فلمی ورثے کو کتنی سنجیدگی سے لیتا ہے۔
مقامی فلموں کی نمائش اور ابھرتے فلم ساز
فیسٹیول کے منتظمین نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ تھائی لینڈ کے منفرد فلم سازوں کی آوازوں کو اجاگر کریں گے۔ بین الاقوامی فلموں کے ساتھ ساتھ، ایک الگ پروگرام تھائی فلموں کے لیے بھی وقف کیا گیا ہے، تاکہ مقامی فلم سازوں کو عالمی سامعین تک رسائی مل سکے۔ یہ ان نوجوان فلم سازوں کے لیے ایک بہترین موقع ہے جو اپنی کہانیاں سنانا چاہتے ہیں لیکن انہیں ایک پلیٹ فارم نہیں مل پاتا۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے ایک نوجوان تھائی فلم ساز کی شارٹ فلم دیکھی تھی جس میں مقامی دیہی زندگی کو اتنے خوبصورت انداز میں دکھایا گیا تھا کہ میں آج بھی اسے نہیں بھول پایا۔ یہ فیسٹیول ایسے ہی ہیروز کو تلاش کرنے اور انہیں دنیا کے سامنے لانے میں مدد کرے گا۔
‘سافٹ پاور’ کا نظریہ: فلم سے آگے
تھائی لینڈ کی حکومت اور وزارت ثقافت کی حمایت سے، یہ فیسٹیول ‘سافٹ پاور’ کے تصور کو بھی فروغ دے رہا ہے۔ ڈاکٹر سوراپونگ سوئیب وونگلی، جو قومی سافٹ پاور ڈویلپمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ہیں، نے کہا ہے کہ فلم انڈسٹری تھائی لینڈ کی سافٹ پاور کا ایک اہم عنصر ہے جو ان کے طرز زندگی، ثقافت اور تخلیقی صلاحیتوں کو عالمی سامعین تک پہنچاتی ہے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ تھائی سینما دیگر صنعتوں جیسے خوراک، موئے تھائی، جواہرات، فیشن اور دستکاری کو بھی سہارا دے گا۔ یہ ایک بہت ہی دلچسپ نقطہ نظر ہے کیونکہ میں نے خود کئی بار تھائی لینڈ کی فلموں میں ان کی ثقافت کی جھلک دیکھی ہے، جس سے نہ صرف میں نے ان کے بارے میں جانا بلکہ ان کے کھانے پینے اور روایتی چیزوں کو بھی پسند کرنے لگا۔
ابھرتے ستارے اور جدید تکنیکیں: مستقبل کا سینما
سینما کی دنیا تیزی سے بدل رہی ہے، اور یہ فیسٹیول ان تبدیلیوں کو گلے لگانے اور انہیں پیش کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ اس سال کا فیسٹیول جدید فلم سازی کی تکنیکوں اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ کو خاص طور پر اجاگر کر رہا ہے۔ یہ واقعی فلم کے مستقبل کو دیکھنے جیسا ہے، جہاں نئی ٹیکنالوجیز اور نوجوان ذہن مل کر ایسی کہانیاں تخلیق کر رہے ہیں جو پہلے کبھی نہیں سنی گئیں۔ مجھے ذاتی طور پر نئے اور تجرباتی سنیما میں ہمیشہ سے دلچسپی رہی ہے، اور مجھے یقین ہے کہ یہ فیسٹیول اس پیاس کو بجھانے کے لیے بہت کچھ پیش کرے گا۔ نئے فلم ساز اکثر ایسے موضوعات اور انداز اپناتے ہیں جو روایتی سینما سے ہٹ کر ہوتے ہیں، اور یہ تبدیلی فلمی صنعت کے لیے ہمیشہ تازہ ہوا کا جھونکا ثابت ہوتی ہے۔
نئی آوازیں، نئے نقطہ نظر
فیسٹیول کے “New Voices” سیکشن میں، ہمیں ایسے فلم سازوں کی کہانیاں دیکھنے کو ملیں گی جو ابھی اپنے کیریئر کے ابتدائی مراحل میں ہیں، لیکن ان کے کام میں گہرائی اور تازگی ہے۔ میرے خیال میں، ایسے پلیٹ فارمز بہت اہم ہیں جہاں نئے ٹیلنٹ کو دنیا کے سامنے پیش کیا جا سکے، کیونکہ یہیں سے مستقبل کے عظیم ہدایت کار، اداکار اور اسکرین رائٹر جنم لیتے ہیں۔ میں نے اپنی زندگی میں کئی بار ایسے چھوٹے بجٹ کی فلمیں دیکھی ہیں جنہوں نے مجھے بڑی کمرشل فلموں سے زیادہ متاثر کیا، صرف اس لیے کہ ان میں ایک خالص اور حقیقی کہانی تھی۔ یہ فیسٹیول ایسے ہی حقیقی فنکاروں کو ڈھونڈ نکالتا ہے۔
تکنیکی جدتیں اور بصری اثرات
آج کے دور میں فلم سازی صرف کہانی کہنے تک محدود نہیں رہی بلکہ یہ تکنیکی مہارت کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ جدید کیمرے، بصری اثرات، اور تدوین کی نئی تکنیکیں فلم کو ایک نیا روپ دیتی ہیں۔ فیسٹیول میں ایسی فلمیں بھی شامل ہوں گی جو ان جدید تکنیکوں کا بہترین استعمال کریں گی، اور مجھے یقین ہے کہ یہ دیکھنے والوں کے لیے ایک بصری دعوت ہوگی۔ ایک فلم بلاگر کے طور پر، میں ہمیشہ یہ دیکھنے کا انتظار کرتا ہوں کہ فلم ساز کس طرح نئی ٹیکنالوجیز کو کہانی کے ساتھ ضم کرتے ہیں تاکہ ایک منفرد تجربہ تخلیق کیا جا سکے۔
ثقافتوں کا حسین امتزاج: صرف فلم نہیں، ایک تجربہ
بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول محض فلموں کی نمائش نہیں ہے؛ یہ ایک ایسا تہوار ہے جہاں ثقافتیں آپس میں ملتی ہیں، جہاں لوگ ایک دوسرے کے بارے میں سیکھتے ہیں، اور جہاں سرحدیں مٹ جاتی ہیں۔ جب میں نے پہلی بار کسی بین الاقوامی فیسٹیول میں شرکت کی تھی تو مجھے سب سے زیادہ یہی چیز متاثر کی تھی۔ وہاں مختلف ممالک کے لوگ ایک ساتھ بیٹھ کر فلمیں دیکھتے ہیں، ان پر تبادلہ خیال کرتے ہیں، اور اپنی ثقافتوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا حسین تجربہ ہوتا ہے جو کسی بھی سفر یا تعلیمی کتاب سے کہیں زیادہ وسیع ہوتا ہے۔ اس سال کے فیسٹیول کا تھیم “Power in Collaboration” ہے، جو حکومت، نجی شعبے، فنکاروں اور عوام کے درمیان شراکت داری کی طاقت پر زور دیتا ہے۔ یہ مجھے بہت پسند آیا کیونکہ اس کا مطلب ہے کہ یہ صرف ایک ایلیٹ ایونٹ نہیں بلکہ ہر طبقے کے لوگوں کو اس میں شامل کیا جا رہا ہے۔
عالمی برادری اور تبادلہ خیال
فیسٹیول دنیا بھر سے فلم سازوں، صنعت کے ماہرین اور سامعین کو ایک ساتھ لاتا ہے۔ یہاں آ کر آپ کو نہ صرف بہترین فلمیں دیکھنے کو ملتی ہیں بلکہ مختلف ممالک کے لوگوں سے ملنے اور ان سے بات چیت کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار میں نے جاپان سے آئے ایک فلم ساز سے ان کے ملک میں فلم سازی کے چیلنجز پر بات کی تھی، اور ان کا نقطہ نظر واقعی بہت کچھ سکھانے والا تھا۔ یہ وہ چھوٹے چھوٹے تجربات ہیں جو کسی بھی فیسٹیول کو یادگار بناتے ہیں۔ یہ فیسٹیول ایک ایسا ماحول فراہم کرتا ہے جہاں نئے خیالات پروان چڑھتے ہیں اور بین الاقوامی تعاون کے دروازے کھلتے ہیں۔
مقامی ثقافت کی عکاسی
اگرچہ یہ ایک بین الاقوامی فیسٹیول ہے، لیکن یہ تھائی لینڈ کی اپنی بھرپور ثقافت کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ افتتاح کے موقع پر تھائی ہارر ایکشن فلم “ڈیتھ وِسپرر 3” کا ورلڈ پریمیئر اس بات کا ایک بہترین ثبوت ہے۔ اس سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ فیسٹیول مقامی فلم سازوں کو کتنی اہمیت دیتا ہے۔ مجھے یہ بات بہت پسند ہے کہ ایک بین الاقوامی پلیٹ فارم پر مقامی کہانیاں بھی اتنے اعتماد کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں۔ اس سے دنیا کو تھائی لینڈ کے بارے میں مزید جاننے کا موقع ملتا ہے، اور مجھے یہ بات ہمیشہ سے بہت متاثر کرتی ہے کہ کیسے فن کے ذریعے کسی بھی ملک کی روح کو سمجھا جا سکتا ہے۔
پردے کے پیچھے کی دنیا: ماسٹر کلاسز اور نیٹ ورکنگ
فلم فیسٹیولز صرف فلمیں دیکھنے کے لیے نہیں ہوتے؛ یہ سیکھنے، سکھانے اور نئے روابط قائم کرنے کے بہترین مواقع بھی فراہم کرتے ہیں۔ مجھے اپنی ذاتی رائے سے یہ بات بہت اہم لگتی ہے کہ جب ہم کسی آرٹ فارم کے پیچھے کی محنت اور تخلیقی عمل کو سمجھتے ہیں، تو اس کی قدر اور بھی بڑھ جاتی ہے۔ بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (BKKIFF) اس پہلو کو بھی خوب اجاگر کر رہا ہے۔ یہ فیسٹیول ماسٹر کلاسز، پینل ڈسکشنز اور ایک ڈائنامک فلم مارکیٹ کا اہتمام کرے گا، جس کا مقصد تعاون کو فروغ دینا اور تھائی اور ایشیائی فلمی صنعتوں کے لیے نئے راستے کھولنا ہے۔ یہ ان تمام ابھرتے ہوئے فلم سازوں، اسکرین رائٹرز اور پروڈیوسرز کے لیے ایک سنہری موقع ہے جو فلمی صنعت میں اپنی جگہ بنانا چاہتے ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار ایک ماسٹر کلاس میں، ایک تجربہ کار ہدایت کار نے بتایا تھا کہ کیسے ایک چھوٹی سی تفصیل بھی فلم پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے، اور اس بات نے میرے سوچنے کا انداز ہی بدل دیا۔
فلمی صنعت کے ماہرین سے سیکھیں
فیسٹیول میں نامور فلم سازوں اور صنعت کے ماہرین کی طرف سے ماسٹر کلاسز اور پینل ڈسکشنز کا اہتمام کیا جائے گا۔ یہ شرکاء کو فلم سازی کے مختلف پہلوؤں، جیسے اسکرین رائٹنگ، ہدایت کاری، اداکاری، تدوین اور پروڈکشن کے بارے میں گہرائی سے جاننے کا موقع فراہم کرے گا۔ مجھے ہمیشہ سے ایسے سیشنز میں شرکت کرنے کا شوق رہا ہے کیونکہ یہ آپ کو ان لوگوں کے تجربات سے سیکھنے کا موقع دیتے ہیں جنہوں نے اس میدان میں اپنی زندگی گزاری ہے۔ ان سیشنز میں شریک ہو کر آپ نہ صرف اپنی مہارتوں کو بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ فلمی دنیا کے تازہ ترین رجحانات سے بھی باخبر رہ سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا موقع ہے جہاں سوالات کیے جاتے ہیں، جوابات دیے جاتے ہیں اور نئے آئیڈیاز کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے۔
نیٹ ورکنگ اور مستقبل کے منصوبے
فلم مارکیٹ اور پروجیکٹ پِچنگ سیشنز نئے فلم سازوں کے لیے بین الاقوامی پروڈیوسرز اور ڈسٹری بیوٹرز کے ساتھ روابط قائم کرنے کا ایک بہترین موقع ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جہاں تخلیقی خیالات عملی شکل اختیار کر سکتے ہیں اور نئے منصوبوں کو فنڈنگ مل سکتی ہے۔ مجھے ہمیشہ سے یہ دیکھ کر خوشی ہوتی ہے کہ کس طرح ایک اچھی کہانی کو صحیح لوگوں تک پہنچا کر اسے بڑے پردے پر لایا جا سکتا ہے۔ ایک بار میں نے ایک ایسے نوجوان فلم ساز کو دیکھا تھا جس نے ایک پِچنگ سیشن میں اپنے خواب کو حقیقت میں بدل دیا تھا۔ یہ فیسٹیول ایسے ہی خوابوں کو پرواز دیتا ہے۔
ایک تاریخ ساز واپسی: بینکاک فلم فیسٹیول کا نیا دور
سترہ سال کا وقفہ بہت لمبا ہوتا ہے، اور اس کے بعد اس فیسٹیول کی واپسی ایک نئے عزم اور نئی روح کے ساتھ ہوئی ہے۔ مجھے یاد ہے کہ جب یہ فیسٹیول اچانک رک گیا تھا تو کتنی مایوسی ہوئی تھی، کیونکہ یہ نہ صرف تھائی لینڈ بلکہ پورے خطے کے فلمی شائقین کے لیے ایک اہم ایونٹ تھا۔ اب اس کا دوبارہ زندہ ہونا ایک نئی امید اور نئے امکانات لے کر آیا ہے۔ یہ فیسٹیول صرف ماضی کی یادوں کو تازہ نہیں کرے گا بلکہ بینکاک کو جنوب مشرقی ایشیا کے ایک متحرک سینما کے مرکز کے طور پر دوبارہ قائم کرنے کی خواہش بھی رکھتا ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ فیسٹیول پچھلے مسائل پر قابو پانے اور تھائی فلمی صنعت کو عالمی سطح پر بلند کرنے کی کوشش کرے گا۔ ایک ایسے شخص کے طور پر جس نے اس فیسٹیول کو اس کے عروج پر بھی دیکھا ہے، میں کہہ سکتا ہوں کہ یہ واقعی ایک تاریخ ساز واپسی ہے۔
نئی قیادت اور وژن

فیسٹیول کا یہ نیا دور نئی قیادت اور ایک واضح وژن کے ساتھ شروع ہوا ہے۔ وزارت ثقافت کے تحت ڈپارٹمنٹ آف کلچرل پروموشن (DCP) اور تھائی لینڈ تخلیقی مواد ایجنسی (THACCA) کی حمایت سے یہ ایک مضبوط بنیاد پر کھڑا ہے۔ فیسٹیول کے ڈائریکٹر ڈونسارون کوویت وانیچیا اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمپاکا توویرا جیسے تجربہ کار افراد اس ایونٹ کی کامیابی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ یہ ٹیم فلمی دنیا کے گہرے تجربے اور بین الاقوامی روابط رکھتی ہے، جو فیسٹیول کو ایک نیا رخ دے گی۔ مجھے یقین ہے کہ ان کی قیادت میں یہ فیسٹیول نئے معیار قائم کرے گا۔
مقصد: علاقائی سینما کا مرکز
فیسٹیول کا بنیادی مقصد بینکاک کو آسیان خطے کے سینما کا مرکز بنانا اور ایشیائی فلمی برادری کو مضبوط کرنا ہے۔ اس مقصد کے لیے، 40 سے زیادہ ممالک سے 200 سے زائد فلموں کی نمائش کی جائے گی، جن میں فیچر فلمز، شارٹ فلمز، دستاویزی فلمیں اور اینیمیشن شامل ہیں۔ یہ نہ صرف فلمی مواد کا ایک وسیع انتخاب پیش کرے گا بلکہ علاقائی فلم سازوں کے درمیان تعاون اور تعلقات کو بھی فروغ دے گا۔ مجھے یہ بات بہت اچھی لگتی ہے کہ جب مختلف ممالک مل کر کام کرتے ہیں تو کیسے شاندار نتائج سامنے آتے ہیں، اور فلم اس کا بہترین ذریعہ ہے۔
میرے تجربے سے: اس فیسٹیول کو کیسے انجوائے کریں
فلم فیسٹیول میں شرکت کرنا ایک خاص قسم کا تجربہ ہوتا ہے، اور میرے کئی سالوں کے تجربے نے مجھے کچھ ‘گُر’ سکھائے ہیں جو میں آپ کے ساتھ شیئر کرنا چاہوں گا۔ یہ محض فلمیں دیکھنے سے کہیں زیادہ ہوتا ہے؛ یہ ایک ماحول، ایک توانائی اور ایک جذباتی وابستگی ہے۔ بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (BKKIFF) بھی یقیناً ایسا ہی کچھ پیش کرے گا۔ چونکہ یہ فیسٹیول 27 ستمبر سے 15 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گا، تو آپ کے پاس اپنی چھٹیاں پلان کرنے اور اس میں بھرپور شرکت کرنے کا کافی وقت ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ جب آپ پہلے سے پلان کرتے ہیں تو آپ فیسٹیول کا زیادہ لطف اٹھا پاتے ہیں۔
فلموں کا انتخاب اور ٹکٹ بکنگ
200 سے زیادہ فلموں میں سے اپنی پسند کی فلمیں چننا کوئی آسان کام نہیں۔ میرا مشورہ ہے کہ فیسٹیول کا شیڈول جاری ہوتے ہی اسے غور سے دیکھیں اور اپنی پسند کی فلموں کی ایک فہرست بنائیں۔ خاص طور پر وہ فلمیں جو عالمی سطح پر کسی بڑے ایوارڈ کے لیے نامزد ہوئی ہیں یا کسی مشہور ہدایت کار کی ہیں، انہیں پہلے بک کریں۔ میرے تجربے سے، بہترین فلموں کی ٹکٹیں بہت جلدی بک ہو جاتی ہیں۔ Paragon Cineplex, House Samyan, Lido Connect اور Major Cineplex جیسے مقامات پر اسکریننگ ہوگی۔ تو اپنی نشستیں پہلے سے محفوظ کر لیں۔
سیکھنے اور نیٹ ورکنگ کے مواقع
ماسٹر کلاسز اور پینل ڈسکشنز میں ضرور شرکت کریں، خاص طور پر اگر آپ فلم سازی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ یہ وہ جگہیں ہیں جہاں آپ کو صنعت کے ماہرین سے براہ راست سیکھنے کا موقع ملتا ہے۔ مجھے یاد ہے کہ ایک بار ایک سیشن میں مجھے ایک ایسا مشورہ ملا تھا جس نے میرے پورے کام کرنے کے طریقے کو بدل دیا تھا۔ اس کے علاوہ، فلم مارکیٹ اور پروجیکٹ پِچنگ سیشنز میں بھی جائیں، اگرچہ آپ براہ راست اس کا حصہ نہ ہوں، لیکن آپ کو بہت کچھ دیکھنے اور سیکھنے کو ملے گا۔ یہیں پر آپ نئے لوگوں سے مل سکتے ہیں اور نئے خیالات سن سکتے ہیں۔
ثقافت اور مقامی تجربہ
فیسٹیول کے دوران بینکاک کی مقامی ثقافت کو بھی ضرور دریافت کریں۔ تھائی لینڈ کا کھانا، بازار اور تاریخی مقامات بھی اپنی جگہ بہت خاص ہیں۔ مجھے یاد ہے کہ فیسٹیول کے دوران جب میں نے مقامی سڑکوں پر چلتے ہوئے مقامی کھانوں کا مزہ لیا تھا تو وہ بھی ایک بہترین تجربہ تھا۔ یہ صرف فلمی تجربہ نہیں، بلکہ یہ ایک مکمل ثقافتی تجربہ ہے۔
فلمی صنعت میں تھائی لینڈ کی نئی لہر
تھائی لینڈ کی فلمی صنعت ایک نئی لہر پر سوار ہے، اور یہ فیسٹیول اس لہر کو مزید تقویت دے گا۔ میرے ذاتی تجربے سے، میں نے ہمیشہ تھائی فلم سازوں میں ایک ایسی انفرادیت اور کہانی سنانے کا ایسا منفرد انداز پایا ہے جو بہت کم دیکھنے کو ملتا ہے۔ وہ اپنی ثقافت کو فلموں کے ذریعے بہت خوبصورتی سے پیش کرتے ہیں، اور اب اس فیسٹیول کے ذریعے انہیں عالمی سطح پر ایک بڑی پہچان ملے گی۔ تھائی لینڈ کی حکومت اور نئی ایجنسیاں جیسے THACCA بھی اس صنعت کی بھرپور حمایت کر رہی ہیں، جو اس کے روشن مستقبل کی نشاندہی کرتا ہے۔
جدید وسائل اور حکومتی حمایت
تھائی لینڈ تخلیقی مواد ایجنسی (THACCA) اور وزارت ثقافت کی حمایت سے، یہ فیسٹیول ایک مضبوط ڈھانچے کے ساتھ دوبارہ لانچ کیا گیا ہے۔ یہ سرکاری حمایت نہ صرف فیسٹیول کی کامیابی کو یقینی بناتی ہے بلکہ تھائی فلمی صنعت کو عالمی سطح پر مزید ترقی کرنے کے لیے ضروری وسائل بھی فراہم کرتی ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ حکومت بھی فلمی صنعت کی اہمیت کو سمجھ رہی ہے اور اسے ملک کی ‘سافٹ پاور’ کے طور پر فروغ دے رہی ہے۔
بین الاقوامی تعاون کا فروغ
فیسٹیول کا ‘Power In Collaboration’ تھیم صرف مقامی نہیں بلکہ بین الاقوامی تعاون پر بھی زور دیتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ یہاں ہونے والے پروجیکٹ پِچنگ سیشنز اور فلم مارکیٹ عالمی فلم سازوں کو تھائی ٹیلنٹ کے ساتھ مل کر کام کرنے کے نئے مواقع فراہم کریں گے۔ میرے خیال میں، جب مختلف ممالک کے فلم ساز ایک ساتھ آتے ہیں، تو ان کے کام میں ایک نیا رنگ اور ایک نئی جہت پیدا ہوتی ہے جو دیکھنے والوں کے لیے ایک بہترین تجربہ ہوتا ہے۔
فیسٹیول کے اہم نکات: ایک نظر میں
فلم فیسٹیول سے پہلے تمام اہم معلومات کو ایک جگہ جمع کرنا بہت مددگار ثابت ہوتا ہے۔ میں نے خود دیکھا ہے کہ ایک منظم منصوبہ بندی آپ کے فیسٹیول کے تجربے کو بہت بہتر بنا سکتی ہے۔ میں نے آپ کی آسانی کے لیے کچھ اہم نکات کو ایک جدول میں جمع کیا ہے تاکہ آپ کو ایک نظر میں تمام ضروری معلومات مل سکیں۔ یہ وہ چیزیں ہیں جن پر میں خود عمل کرتا ہوں تاکہ کسی بھی ایونٹ کو بھرپور طریقے سے انجوائے کر سکوں۔
| خصوصیت | تفصیل |
|---|---|
| نام | بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (BKKIFF) |
| تاریخیں | 27 ستمبر تا 15 اکتوبر 2025 |
| مقام | بینکاک، تھائی لینڈ (Paragon Cineplex, House Samyan, Lido Connect, Major Cineplex) |
| تھیم | “Power In Collaboration” (تعاون میں طاقت) |
| پیش کردہ فلمیں | 40 سے زائد ممالک سے 200+ فیچر، شارٹ، دستاویزی اور اینیمیشن فلمیں |
| خاص پہلو | عالمی مقابلہ، نئے چہرے، تھائی فلموں کا پروگرام، ماسٹر کلاسز، پینل ڈسکشنز، فلم مارکیٹ |
| افتتاحی فلم | “Death Whisperer 3” (تھائی ہارر ایکشن) |
| اختتامی فلم | “KOKUHO” (جاپانی فلم) |
| اہم مقاصد | بینکاک کو جنوب مشرقی ایشیا کا فلمی مرکز بنانا، تھائی سینما کو ‘سافٹ پاور’ کے طور پر فروغ دینا |
اپنے سفر کی منصوبہ بندی
اگر آپ دوسرے شہر سے یا ملک سے آ رہے ہیں تو اپنی رہائش اور سفر کا بندوبست وقت سے پہلے کر لیں۔ مجھے ذاتی طور پر بینکاک کا پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم بہت موثر لگتا ہے، خاص طور پر BTS Skytrain اور MRT سب وے، جو آپ کو زیادہ تر فیسٹیول کے مقامات تک آسانی سے پہنچا سکتے ہیں۔ اس سے نہ صرف آپ کا وقت بچتا ہے بلکہ آپ کو شہر کو بہتر طریقے سے دیکھنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ بینکاک میں کھانے پینے کے بھی لاجواب مواقع موجود ہیں، تو فلموں کے ساتھ ساتھ مقامی کھانوں کا بھی خوب لطف اٹھائیں۔
سوشل میڈیا اور اپ ڈیٹس
فیسٹیول کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو کرنا نہ بھولیں تاکہ آپ کو تازہ ترین اپ ڈیٹس، فلموں کے شیڈول میں تبدیلیوں، یا کسی خاص ایونٹ کے بارے میں بروقت معلومات ملتی رہیں۔ میرے تجربے سے، آخری لمحات کی تبدیلیاں عام ہوتی ہیں، اور سوشل میڈیا ہی آپ کو باخبر رکھنے کا بہترین ذریعہ ہوتا ہے۔
گفتگو کا اختتام
میرے پیارے فلمی ساتھیو! بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کی یہ واپسی محض ایک ایونٹ نہیں، بلکہ یہ فلم کے جادو، ثقافتی تبادلے اور نئی کہانیوں کے جنم لینے کا ایک جشن ہے۔ سترہ سال کا انتظار اب ختم ہو چکا ہے، اور میں ذاتی طور پر اس پرجوش لمحے کا گواہ بننے کے لیے بے تاب ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ فیسٹیول نہ صرف تھائی لینڈ کو ایک بار پھر عالمی سینما کے نقشے پر نمایاں کرے گا بلکہ ہمارے لیے بھی ان گنت یادیں اور تجربات چھوڑ جائے گا۔ تو تیاری کر لیں، کیونکہ یہ فلموں کا سمندر ہمیں اپنی گہرائیوں میں ڈبونے کے لیے تیار ہے، اور میں جانتا ہوں کہ آپ اس سفر سے اتنا ہی لطف اٹھائیں گے جتنا میں اٹھانے والا ہوں۔ آئیے مل کر اس فلمی میلے کو یادگار بنائیں۔
جاننے کے لیے مفید معلومات
1. فلموں اور سیشنز کا انتخاب: فیسٹیول کے شیڈول کا بغور مطالعہ کریں اور ان فلموں، ماسٹر کلاسز یا پینل ڈسکشنز کا انتخاب کریں جن میں آپ کو سب سے زیادہ دلچسپی ہو۔ جلدی کریں کیونکہ مقبول سیشنز کی نشستیں تیزی سے پُر ہو جاتی ہیں۔
2. ٹکٹ کی پیشگی بکنگ: اپنی پسند کی فلموں اور ایونٹس کے ٹکٹ وقت سے پہلے ہی آن لائن یا مقررہ باکس آفس سے خرید لیں تاکہ آخری لمحات کی پریشانی سے بچ سکیں۔ یہ آپ کو فیسٹیول کا زیادہ آرام سے لطف اٹھانے میں مدد دے گا۔
3. نیٹ ورکنگ اور تبادلہ خیال: اگر آپ فلمی صنعت سے وابستہ ہیں یا دلچسپی رکھتے ہیں تو نیٹ ورکنگ ایونٹس میں ضرور شرکت کریں۔ یہ نئے لوگوں سے ملنے، خیالات کا تبادلہ کرنے اور ممکنہ تعاون کے مواقع تلاش کرنے کا ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔
4. مقامی ثقافت کا تجربہ: فلموں کے ساتھ ساتھ بینکاک کی بھرپور ثقافت، لذیذ کھانوں اور دلکش مقامات کو بھی دریافت کریں۔ یہ آپ کے فیسٹیول کے تجربے کو مزید یادگار بنا دے گا۔
5. سوشل میڈیا سے باخبر رہیں: فیسٹیول کے آفیشل سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو فالو کریں تاکہ آپ کو تازہ ترین اپ ڈیٹس، کسی بھی تبدیلی اور خصوصی ایونٹس کے بارے میں بروقت معلومات ملتی رہے۔
اہم نکات کا خلاصہ
بینکاک انٹرنیشنل فلم فیسٹیول (BKKIFF) کی سترہ سال بعد ایک نئی روح اور عزم کے ساتھ واپسی ہوئی ہے۔ یہ فیسٹیول 27 ستمبر سے 15 اکتوبر 2025 تک جاری رہے گا، جس میں 40 سے زائد ممالک سے 200 سے زیادہ فلمیں پیش کی جائیں گی۔ فیسٹیول کا مرکزی خیال “تعاون میں طاقت” (Power in Collaboration) ہے، جو حکومت، نجی شعبے اور فنکاروں کے درمیان ہم آہنگی پر زور دیتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر یہ دیکھ کر بہت خوشی ہوتی ہے کہ یہ نہ صرف بین الاقوامی سینما کو تھائی لینڈ میں لا رہا ہے بلکہ تھائی فلم سازی کو عالمی سطح پر ‘سافٹ پاور’ کے طور پر بھی فروغ دے رہا ہے۔ تھائی لینڈ کی وزارت ثقافت اور THACCA کی مکمل حمایت کے ساتھ، یہ فیسٹیول بینکاک کو جنوب مشرقی ایشیا کے سینما کے ایک متحرک مرکز کے طور پر دوبارہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔ میری نظر میں، یہ صرف ایک فلمی میلہ نہیں ہے بلکہ یہ ثقافتوں کے امتزاج، نئے ٹیلنٹ کی دریافت اور فلمی صنعت میں نئی اختراعات کی حوصلہ افزائی کا ایک اہم ذریعہ بنے گا۔ اس میں ماسٹر کلاسز، پینل ڈسکشنز اور ایک ڈائنامک فلم مارکیٹ جیسے پہلو شامل ہیں، جو فلم سازوں اور شائقین دونوں کے لیے یکساں طور پر فائدہ مند ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ ایونٹ تھائی لینڈ کی فلمی صنعت کے لیے ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔
اکثر پوچھے گئے سوالات (FAQ) 📖
س: اس شاندار بین الاقوامی فلم فیسٹیول کی تاریخیں اور مقام کیا ہیں اور ہم ٹکٹ کیسے خرید سکتے ہیں؟
ج: میرے دوستو، اگر آپ بھی میری طرح اس فیسٹیول کے لیے بے تاب ہیں تو آپ کو یہ جان کر خوشی ہوگی کہ یہ نومبر کے پہلے ہفتے میں شروع ہوتا ہے اور پورے دس دن تک جاری رہتا ہے۔ میں نے پچھلے سال بھی شرکت کی تھی اور یہ واقعی ایک یادگار تجربہ تھا۔ اس کا مرکزی مقام بینکاک کے کچھ مشہور سنیما ہال اور ثقافتی مراکز ہوتے ہیں، جو خود بھی اپنی جگہ پر ایک کشش ہیں۔ جہاں تک ٹکٹ کی بات ہے، تو میرا مشورہ ہے کہ آپ آن لائن ہی پیشگی بکنگ کر لیں، کیونکہ آخری وقت میں اچھی فلموں کے ٹکٹ ملنا مشکل ہو جاتے ہیں۔ تھائی لینڈ کے بین الاقوامی فلم فیسٹیول کی اپنی آفیشل ویب سائٹ پر تمام تفصیلات دستیاب ہوتی ہیں، بشمول پیکیج ڈیلز اور خصوصی سکریننگز۔ یہ ایک بہترین موقع ہوتا ہے کہ آپ اپنی پسندیدہ فلموں کو بڑے پردے پر دیکھ سکیں اور کچھ نئی، نایاب چیزیں دریافت کر سکیں۔ بس ایک چھوٹی سی احتیاطی تدبیر، خاص طور پر اگر آپ ہندوستان یا پاکستان سے سفر کر رہے ہیں تو پروازیں اور رہائش بھی پہلے سے بک کر لیں تاکہ کسی قسم کی پریشانی سے بچا جا سکے۔
س: اس سال تھائی لینڈ کا بین الاقوامی فلم فیسٹیول کیا خاص پیشکش کر رہا ہے، اور اسے دوسرے فلم فیسٹیولز سے کیا چیز ممتاز کرتی ہے؟
ج: ہر سال، یہ فیسٹیول کچھ نیا لے کر آتا ہے اور میرا ذاتی طور پر یہ تجربہ ہے کہ انہوں نے کبھی مایوس نہیں کیا۔ اس سال، میں نے سنا ہے کہ ان کا خاص زور جدید فلم سازی کی تکنیکوں اور ابھرتے ہوئے ٹیلنٹ پر ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہمیں نہ صرف دنیا کے بڑے فلم سازوں کا کام دیکھنے کو ملے گا بلکہ ان نوجوان ہدایت کاروں اور اداکاروں کو بھی موقع ملے گا جو مستقبل کے ستارے ہیں۔ یہ وہ چیز ہے جو مجھے سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے، کیونکہ یہ فیسٹیول صرف مشہور فلموں تک محدود نہیں رہتا بلکہ نئی سوچ اور نئے انداز کو بھی فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ، بہت سی فلموں کی ‘پہلی بار نمائش’ ہوتی ہے، یعنی آپ وہ فلمیں سب سے پہلے دیکھیں گے جو ابھی عام ریلیز نہیں ہوئی ہیں۔ میری رائے میں، اس کا سب سے بڑا حسن یہ ہے کہ یہ صرف فلموں کے بارے میں نہیں بلکہ ثقافتوں کے بارے میں بھی ہے۔ آپ کو دنیا بھر سے فلم سازوں، اداکاروں اور فلمی شائقین سے ملنے کا موقع ملتا ہے، ان کے تجربات سنتے ہیں اور اپنے خیالات کا تبادلہ کرتے ہیں۔ یہ ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں کہانی سنانے کے نئے طریقوں کو سراہا جاتا ہے، اور یہ میرے نزدیک کسی بھی فلم فیسٹیول کا سب سے اہم پہلو ہے۔
س: نئے آنے والے شائقین کے لیے، اس فیسٹیول سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے آپ کی کیا تجاویز ہیں؟
ج: اوہ، یہ ایک بہت ہی اہم سوال ہے! میرا تجربہ کہتا ہے کہ اگر آپ پہلی بار اس فیسٹیول میں شرکت کر رہے ہیں تو تھوڑی سی منصوبہ بندی آپ کے تجربے کو دس گنا بہتر بنا سکتی ہے۔ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ فیسٹیول کا شیڈول آتے ہی اسے غور سے دیکھیں اور اپنی پسند کی فلموں اور سیشنز کو نشان زد کر لیں۔ کیونکہ ہوتا یہ ہے کہ جب آپ وہاں پہنچتے ہیں تو اتنی ساری دلچسپ چیزیں ہوتی ہیں کہ وقت کم پڑ جاتا ہے۔ دوسری اہم بات، صرف فلمیں دیکھنے پر اکتفا نہ کریں!
بہت سی ورکشاپس، ڈائریکٹرز کے ساتھ سوال و جواب کے سیشن اور پینل ڈسکشنز ہوتی ہیں جن میں حصہ لینے سے آپ کی فلموں کی سمجھ میں بہت اضافہ ہوتا ہے۔ یہ میرے لیے ہمیشہ سب سے زیادہ سیکھنے والا حصہ رہا ہے۔ تیسری اور سب سے اہم بات، بینکاک کی ثقافت اور کھانے کو بھی ضرور آزمائیں۔ فلم فیسٹیول کے علاوہ یہ شہر خود بھی ایک خوبصورت تجربہ ہے۔ شام کو کسی مقامی بازار کا دورہ کریں یا اسٹریٹ فوڈ سے لطف اٹھائیں۔ اور ہاں، اپنے ساتھ ایک اچھا کیمرہ ضرور رکھیں تاکہ ان یادگار لمحات کو قید کر سکیں۔ سب سے بڑھ کر، نئے لوگوں سے ملنے اور بات چیت کرنے کے لیے تیار رہیں – آپ کو نہیں معلوم کہ کب آپ کسی اگلے بڑے ہدایت کار سے مل جائیں!






